یقینا کانگریس کمیٹی کے اجلاسوں کی وجہ سے بلوچستان آزاد ہونے والا نہیں ہے۔ بلوچ کے لئے اس اجلاس کا واحد مثبت نتیجہ یہ ہے کہ ان کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی اور ممکن ہے کہ اس سے دیگر مغربی ممالک کی بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زیادہ توجہ دینے کی حوصلہ افزائی ہو
پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر صادق عمرانی نے جب بلوچستان اسمبلی کے فلور پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے کراچی میں براہمدغ بگٹی کی بہن اوربھتیجی کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے ایک چونکانے والا انکشاف کیا تھا کہ وہ اور دو دیگر وزرائ، یونس ملازئی اور ظفر زہری نے ، نومبر 2011 میں منگوچر م کے قریب شاہراہ پر سڑک کے کنارے فرنٹیئر کور (FC) کو دو مردوں کے آنکھوں پر پٹی باندھے اور ہتھکڑی لگائے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ FC والوں نے ان کو گولی مار کر ہلاک کردیااور اگلے دن ان کی لاشیں اسی علاقے سے پائی گئےں۔ یکساں طور پر شدید حیرت کا باعث اس واقعے پر عمرانی کی چار ماہ کی خاموشی ہے۔