تحریر: میر محمد علی ٹالپر
ترجمہ : لطیف بلیدی
جعلی ڈومیسائل بنانے والا یہ گروہ طویل عرصے سے منظم طور پر اور جان بوجھ کر چلایا جا رہا ہے تاکہ بلوچ عوام اقتصادی زینے پر ترقی کرنے سے محروم رہیں
جولائی کے مہینے میں ان لوگوں کے درمیان ایک گرما گرم بحث چھڑی ہوئی تھی جو اپنی نظریں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) سے ملنے والے فوائد پر جمائے بیٹھے ہیں اور سب اس یا اُس راستے کی حمایت کا اظہار خیال کررہے تھے، اس بات سے قطع نظر کہ بلوچ عوام ’ترقی‘ کے اس منصوبے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ ڈاکٹر مالک کی پالیسی ریفارم یونٹ، جسکی کی سربراہی ماہر اقتصادیات قیصر بنگالی کررہے ہیں، نے 25 جون کو ’چین پاکستان اقتصادی راہداری: راستے کا تنازعہ‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ پیش کی۔۔