تحریر: میر محمد علی ٹالپر
ترجمہ : لطیف بلیدی
مجھے ہمیشہ تعجب ہوتا ہے کہ بلوچ کو یہ بتانا کیوں ضروری ہے کہ وہ محب وطن اور پاکستان کے وفادار ہیں
چند روزقبل اسلام آباد کے نصب کیے ہوئے بلوچستان کے مبینہ طور پر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے قومپرست وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک نے ایک اجلاس میں کہا کہ انہوں نے مقامی لوگوں کو ان کی احساس محرومی دور کرنے کیلئے بڑے منصوبوں، بشمول چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے، میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سی پی ای سی خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیگی اور ایک بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا کریگی۔ جنرل نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن اور پاکستان کے وفادار ہیں۔ مجھے ہمیشہ تعجب ہوتا ہے کہ بلوچ کو یہ بتانا کیوں ضروری ہے کہ وہ محب وطن اور پاکستان کے وفادار ہیں؛ شاید اسٹابلشمنٹ یہ سوچتی ہے کہ اگر اس منتر کو مسلسل دہرایا جائے تو آخرکار بلوچ اپنے حقوق سے دستبردار ہوجائینگے اور راولپنڈی اور اسلام آباد کی ٹیبلوں سے بطور صدقہ جو کچھ بھی ان کی طرف پھینکا جائے وہ اسے قبول کرلیں گے۔