محمد حنیف
مصنف اور تجزیہ نگار
جِس وقت آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہوں گے ہمارے محافظ حرکت میں آ چکے ہوں گے۔ کئی مشتبہ لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر اُنھیں اُٹھایا جا چکا ہو گا، ہمارے محفوظ ہوائی اڈوں کے رن ویز پر ایف 16 طیارے غُرّا رہے ہوں گے اور مشتبہ دُشمنوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر بمباری کے لیے پر تول رہے ہوں گے۔ کئی پھانسی گھاٹوں پر جلاّد اگلے احکامات کا بےتابی سے انتظار کر رہے ہوں گے۔
ضربِ عضب کو کوئٹہ کے قتل عام کے بعد تازہ خون مِلا ہے اور ہر خود ساختہ دفاعی تجزیہ نگار کی طرح میں بھی یہ بتا سکتا ہوں کہ یہ جنگ اب اور غضب ناک ہو جائے گی ، آخری مرحلے میں داخل ہو گی، ایک نادیدہ دُشمن کے خلاف جنگ طویل ہو سکتی ہے وغیرہ وغیرہ۔