تحریر: میر محمد علی ٹالپر
ترجمہ : لطیف بلیدی
’تاریخ میں عوام کو معجزات کرنے کیلئے جانا جاتا ہے؛ کچھ بھی ان کی پہنچ سے باہر نہیں۔‘
کسی ہستی، گروہ، قوم یا ریاست کو عوام کے فطری حقوق پر ترجیح حاصل نہیں ہو سکتی جس کی تخلیق یا وجود کی بنیاد خواہ کچھ بھی ہو جس کے تحت اس نے لوگوں کو ان قیاس کردہ اعلیٰ اور عظیم مقاصد کیلئے اپنے آپ میں ضم کیا ہوا ہو۔ زبانوں، ثقافت، اخلاقیات اور اقدار کا نفاذ جو کہ نافذ کنندہ کی نظروں میں خواہ کتنی ہی بلند و بالا ہوں مگر پھر بھی ان کے نفاذ کو کسی بھی طرح کا جواز فراہم نہیں کر سکتیں چاہے ان وجوہات کی بنیاد مذہبی، سماجی، اقتصادی یا سیاسی ہوں۔ ایسے غیرمنصفانہ نفاذ ہزارہا مسائل کا موجب بنتی ہیں جن کا ہر موڑ پر ہمیشہ انہیں سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان کی متضاد اور ناموافق فطرت کی قربت کے باعث وقت کے گزرنے کے ساتھ ان کی شدت اور ارتعاش میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔