تحریر: ساجد حسین
ترجمہ: لطیف بلیدی
مورخہ 26 اگست 2006ء کو پاکستان کی فوج نے ایک ضعیف العمر بلوچ قوم پرست رہنماء اکبر بگٹی کو ہلاک کیا۔ پرویز مشرف کی حکومت نے اسلام آباد اور بلوچستان کے درمیان ”تنازعے کے منبع“ سے چھٹکارا حاصل کرنے پر جشن منایا۔ بلوچوں نے اس عالی مقام بوڑھے شخص کی تمثیلی تصویر کے پوسٹر، جس میں وہ ایک اونٹ پر سوار بلوچستان کے پہاڑوں میں بلوچ گوریلوں کی قیادت کر رہے ہیں، کیساتھ ایک ”ہیرو“ کی موت پر سوگ منایا جو ایک ایسی عمر میں ان کے حقوق کیلئے لڑے جب انہیں ایک پرسکون موت کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔
اگرچہ یہ کوئی پرسکون سوگ نہ تھا۔ مظاہرین نے وہ سب کچھ جلا دیا جو ان کے خیال میں انہیں پاکستان کی یاد دلا سکے۔ بینک۔ اے ٹی ایم مشینیں۔ گورنمنٹ دفاتر۔ اور گاڑیاں۔ ملک کے جھنڈے۔