تحریر: ساجد حسین
ترجمہ: لطیف بلیدی
”تم سبزل سامگی بننا چاہتے ہو؟“ میرے والد میری شاعری کی کتابیں جلانے کی کوشش کرنے سے قبل چلائے۔ میں ان کا غصہ سمجھتا تھا، وہ چاہتے تھے کہ میں اپنی نصابی کتب پر توجہ مرکوز کروں لیکن وہ کیونکر ایسا سمجھتے تھے کہ میں سامگی بننا چاہتا ہوں جنکا شاعری سے کوئی لینا دینا نہیں۔
سامگی بلوچی کے ایک گلوکار ہیں جو طویل عرصے سے اس پیشے سے لاتعلق ہیں۔ جب میرے والد جوان تھے اُسوقت سامگی مقبول ترین گلوکار تھے، کم از کم مکران میں۔ اپنی سیاہ رنگت اور افریقی بالوں کیساتھ لڑکیاں انکا پیچھا ایک راک اسٹار کی طرح کرتی تھیں۔ بلوچ قبائلی نظام میں سب سے نچلے طبقے سے تعلق رکھنے کے باوجود انہوں نے ایک شاہی قبیلے کی لڑکی سے شادی کی۔