تحریر: میر محمد علی ٹالپر
ترجمہ: لطیف بلیدی
ستائیس مارچ 1948ء کے جبری الحاق سے لیکر اب تک بلوچ اپنے وسائل کا استحصال کرنے، اپنے سیاسی حقوق ضبط کرنے، جسمانی طور پر ختم اور خوف زدہ کرنے، اور آخر میں غیر بلوچوں کی آمد کیساتھ انہیں ایک اقلیت میں تبدیل کرنے کی پاکستانی ریاست کی کوششوں کیخلاف مزاحمت کرتے آ رہے ہیں۔ بلوچ مزاحمت نے اب تک ان شیطانی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے تاہم اس کیلئے بلوچوں کو اپنی زندگیوں کی ایک بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ مزاحمت میں کوئی وقفہ یا کمی نہیں آئی ہے۔