تحریر۔ استاد گلزار امام بلوچ
میرے بندوق کی گن گرج دشمن کی حوصلے کو پست کریگا جبکہ میرے ھاتھ مین بینجو کی سریلی آواز انقلابی گیتون کے ساتھ میرے کاروان کے ھمسفر ساتھیوں کے حوصلہ بلند کرتا رہے گا. 1965 کے دھائی میں بھارت پاکستان کے جنگ کے دوران جب نورجہاں صاحبہ پاکستانی بگوڈوں کے حوصلوں کو اپنے سریلی آواز سے بلند کرسکتا ہے تو شاید بلوچ کے اس اعصاب شکن جنگ کے دوران میرے بینجو کی سریلی آواز دشمن کے خلاف لڑنے والے میرے ہم فکر کامریڈوں کے حوصلوں کو بھی بلند کرتا رہے گا.