Daily Archives: August 4, 2015

ویران کن وبا

تحریر: میرمحمد علی ٹالپر

ترجمہ: لطیف بلیدی

ویران کن وبا کو حوصلہ اس امر واقع سے ملتا ہے کہ یہاں لوگوں کی اکثریت اسکے حقیقی چہرے کو دیکھنے سے انکاری ہیں اور مختلف حیلوں بہانوں کے تحت اُس عمل کی حمایت نہ کرنے کیلئے خود کو تسلیاں دیتے ہیں جو کہ صحیح اور برحق ہے

Mir Muhammad Ali Talpurمشہور ببر شیر سیسل جو زمبابوے کے ہوانگ نیشنل پارک میں رہتا تھا، جولائی کے اوائل میں مارا گیا۔ اسے بہلا پھسلا کر پارک سے باہر لایا گیا، اسے تھیو برونکہورسٹ نامی ایک شکاری اور مینیسوٹا سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی کسان آنیسٹ ٹریمور انڈلووو کی مدد سے ایک امریکی دندان ساز والٹر جیمز پامر نے آڑی کمان کیساتھ زخمی کردیا۔ 40 گھنٹوں کی کھوج کے بعد پامر نے آخرکار اسے مار ڈالا۔ پامر نے اسے مارنے کیلئے تقریباً پچاس ہزار امریکی ڈالر خرچ کیے۔ جب یہ خبر پھیلی تو دنیا اس کیخلاف یک زبان ہوکر کھڑی ہوگئی اور زمبابوے کے صدر موگابے کے نام ایک درخواست دائر کی گئی جس میں پامر کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا، چند گھنٹوں کے اندر اندر اس پر 164,500 سے زائد افراد نے دستخط کیے۔ افسوس کی بات ہے کہ یہاں حتیٰ کہ جب انسان مارے جائیں تو تب بھی اس کیخلاف کوئی کسی کو نہیں اکساتا۔

Continue reading

Leave a comment

Filed under Mir Mohammad Ali Talpur

Desolating pestilence – Mir Mohammad Ali Talpur

Desolating pestilence takes heart from the fact that the majority here refuses to see its real face under different excuses to console themselves for not supporting what is just and right 

Mir Muhammad Ali TalpurCecil, the popular lion who lived in Zimbabwe’s Hwange National Park, was killed in early July. He was lured out of the park and wounded with a crossbow by a US dentist, Walter James Palmer, assisted by a hunter, Theo Bronkhorst, and a local farmer, Honest Trymore Ndlovu, from Minnesota. He was finally killed by Palmer after 40 hours of tracking. Palmer spent around $ 50,000 to kill him. When the news broke the world was up in arms and a petition to Zimbabwean President Mugabe demanding punishment for Palmer collected more than 164,500 signatures within hours. Sadly, here even when people are killed no one stirs.

Continue reading

Leave a comment

Filed under Mir Mohammad Ali Talpur