تحریر : بشارت پیر
ماما قدیر – خاکہ : ثناءناصر
ترجمہ : لطیف بلیدی
ماما قدیر – خاکہ : ثناءناصر
ترجمہ : لطیف بلیدی
یہ تصویر کبھی بھی خالص نہیں رہی مگر یہ تصویر مختلف خصوصیات کی حامل ہے۔ یہ اکثر کسی فٹ پاتھ پر، کسی دروازے کے باہر، کسی سڑک پر کسی مرد یا عورت کی اخباری تصویر ہے۔ اس تصویر میں مرد یا عورت کا چہرہ اکثر مسرت و غم سے بے نیاز مگر دکھی ہے۔ یہ ایک اکتایا ہوا چہرہ ہے، ایک ایسا چہرہ جو امید کا دامن تھامے ہوئے ہے، ایک ایسا چہرہ جسکی پلکیں تناو بھری ہیں، جو بے ضبط آنسووں کو پیچھے دھکیلنے کی جدوجہد میں لگی ہوئی ہیں۔