ترجمہ : لطیف بلیدی
خضدار میں توتک کے مقام پر 25 جنوری کو ایک چرواہے نے ایک اجتماعی قبر دیکھی جسکے بعد مقامی لوگ لاشیں نکالنے کیلئے وہاں جمع ہوئے۔ مڈل کلاس حکومت کے نمائندے لاشوں کی تعداد کو 13 تک محدود رکھنے کیلئے درد زِہ میں مبتلا دکھتے ہیں جبکہ چھن کر آنیوالی خبروں کے مطابق تعداد 150 اور اس سے زیادہ کی ہیں۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے ایک جج نے انکی تعداد 25 بتائی ہے۔ تعداد تو ایک طرف مگر یہ جعلی نمائندہ حکومت اس بات کو سمجھنے میں ناکام ہے کہ حتیٰ کہ ایک لاش بھی بہت زیادہ ہے لیکن دراصل بات یہ ہے کہ یہ حکومت بھی گزشتہ کی طرح عوام کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی حکومت بچانے کے بارے میں