تحریر : لارا سیکورن پیلیٹ
ترجمہ : لطیف بلیدی
کریمہ بلوچ دہشت گرد ہے یا انسانی حقوق کی ایک سرگرم کارکن۔ اس بات کا انحصار اس پر ہے کہ آپ یہ کس سے پوچھ رہے ہیں۔
اگر آپ ان سے پوچھیں، جیسا کہ اوزی نے پوچھا ہے، تو وہ آپ کو بتائیں گی: ”ہم جدوجہد کے پرامن ذرائع پر یقین رکھتے ہیں۔“ لیکن پھر وہ مزید یہ کہہ کر معاملے کو الجھا دیتی ہیں: ”جن لوگوں نے ریاستی افواج کیخلاف ہتھیار اٹھا رکھے ہیں انکے پاس بھی ایک اچھا جواز موجود ہے۔“
یہ منہنی سی مگر مضبوط ذہن کی مالک 28 سالہ خاتون پاکستان کی سب سے متنازعہ طلباء تنظیم بی ایس او آزاد کی رہنماء ہیں جو پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان، جوکہ ایک 60 سالہ قومپرست بغاوت کا مسکن ہے، کی آزادی کیلئے مہم چلا رہی ہے۔ حکومت نے ”دہشت گردی کی حمایت“ کرنے پر 2013 میں اس تنظیم پر پابندی لگا دی۔