گذشتہ شب بی ایس او آزاد کے قائم مقام چیئرمین بانک کریمہ بلوچ کے گھر پر چھاپہ لگا یا گیا اور بعد ازاں اہلخانہ کو شدید زدو کوب کیا گیا
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ سیاسی جماعتوں اور کارکنان پر ریاستی فورسز کے بلا جواز حملے جاری ہیں ۔ گذشتہ شب بی ایس او آزاد کے قائم مقام چیئرمین بانک کریمہ بلوچ کے گھر پر چھاپہ لگا یا گیا اور بعد ازاں اہلخانہ کو شدید زدو کوب کیا گیا ۔
FC men broke into my house at 7 in the morning and lined up my sisters on gun point threatening to kill them.
— Karima Baloch (@KarimaBaloch) July 27, 2014
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد ایک پر امن طلباء تنظیم ہے اور پر امن ذرائع استعمال کرکے سیاسی جدو جہد کررہی ہے لیکن بلوچستان میں جہاں مذہبی شدت پسند گروہوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ جب چاہیں بلوچ خواتین پر حملے کریں ، وہیں بی ایس او آزاد جیسی پرامن سیاسی تنظیم کے کارکنان اور رہنماوں کیلئے عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے ۔
بی ایس او آزاد کے کے سیکریٹری جنرل رضاجہانگیر کو شہید اور مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ کو اغواء کرنے کے بعد اب ریاستی ادارے تواتر کے ساتھ بی ایس او آزاد کے قائم مقام چیئرپرسن بانک کریمہ بلوچ کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
گذشتہ شب ایف سی نے تمپ میں واقع بانک کریمہ کے گھر پر فورسز نے چھاپہ مار کر اہلخانہ کو شدید زدو کوب کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی اور گھر میں موجود کئی افراد کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ، جنہیں تین گھنٹے تک حراساں کرنے کے بعد رہا کیا گیا ، یاد رہے اس سے پہلے بھی بانک کریمہ بلوچ کے گھر پر ایف سی نے دو بار مارٹر گولوں سے حملہ کیا تھا جس سے گھر کو شدید نقصان پہنچا تھا ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بی ایس او آزاد کو ریاستی ادارے نشانہ بنارہے ہیں اور اسے ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ اب تک درجنوں کارکنوں اور رہنماوں کو شہید اور سینکڑوں کو لاپتہ کیا جاچکا ہے ، حال ہی میں بی ایس او آزاد کے چیئرمین زاہد بلوچ کو بھی اغواء کیا گیا جس کے خلاف بی ایس او آزاد سراپا احتجاج ہے ۔
ایک پر امن طلباء تنظیم پر یوں آئے روز حملے اور طلباء کیلئے پر امن سیاست کے تمام راہیں متروک کرنا ۔ بی ایس او آزاد آج جو پر امن جمہوری جدوجہد کر رہا ہے اس کی اجازت اسے تمام عالمی قوانین دیتے ہیں ۔ تنظیم سازی ، اپنے نظریات کا پر امن پرچار ، اظہارِ رائے کی آزادی کسی بھی شخص کو حاصل وہ سیاسی آزادی ہے جسے عالمی قوانین یقینی بناتے ہیں ۔
ہم بی ایس او آزاد کے قائم مقام مرکزی چیئرپرسن بانک کریمہ بلوچ کے گھر پر ہونے والے حملوں اور چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان واقعات کا نوٹس لیکر بلوچ سیاسی کارکنان کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں اور پاکستان پر دباو ڈالیں ، ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بی ایس او آزاد ایک پر امن سیاسی جدوجہد کررہا ہے اگر ہمارے کارکنوں یا بانک کریمہ بلوچ کو کسی بھی قسم کی گزند پہنچائی جاتی ہے تو اس کے ذمہ دار پاکستان اسکے خفیہ ادارے اور فورسز ہونگے ۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد