ماما عبدالقدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں لا پتہ افراد کے لواحقین کی رہائی کے لئے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور اپنے مؤقف سے پوری دنیا کو اگاہ کریں گے، اس حوالے سے اقوام متحدہ میں ایک قرار داد بھی پیش کی جائے گی، قرار داد میں اقوام متحدہ سے لا پتہ افراد کی رہائی کے لئے نیٹو فورسز کی مدد لینے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔
خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ دیگر افراد پر مشتمل لا پتہ افراد کے لواحقین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جب کہ حکومت اور عدلیہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے ساتھ ساتھ عدالتیں بھی ہمارے پیاروں کو رہا کرانے میں ناکام ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے لا پتہ افراد کے لواحقین کا پیدل مارچ گزشتہ سال 27 اکتوبر کو کوئٹہ سے شروع ہوا تھا۔