January 25, 2013 · 1:03 pm
جنوری 2011 رات کا وقت تھا، میرے موبائل کی گھنٹی بجی ریسیو کیا تو وہی مہر بھر آواز
“ماما میںبول رہا ہوں، پہچان گئے نہ”
ہاںہاںبولو کیسے ہو؟ کہاں ہو؟ اتنے وقت سے کہاں تھے؟ کال کیوں نہیںکی ہے؟ میںنے سوالوںکا تانتا باندھ دیا کیونکہ چار مہینے سے مجھے اس کی کوئی خبر نہیں تھی. اس نے میری بات کاٹتے ہوئے کہا. “ماما کسی اور کا مابائل ہے زیادہ بات نہیںکرسکتا، وہ میرے فل پیچھے پڑے ہیںبہت مشکل سے نکل آیا ہوں،اب گھر نہیںجاسکتا اور ناکوئی جگہ ہے جہاں فی الحال میںجاسکوں. ماما کہا تمہیںکوئی ایسی جگہ سوجتی ہے جہاںکچھ وقت رک سکوں، جیسے ہی موقع ملا پھر دوستوں(سرمچاروں) کے پاس چلا جاؤں گا. ماما موبائل کا چارج ختم ہورہا ہے، تمہیںمیری وہ باتیںیاد ہیںنا
Continue reading →