سہیل سانگی حیدرآباد، سندھ
ضیاء دور میں نذیر عباسی نے قلی کیمپ کوئٹہ سے رہائی پائی تو انہوں نے اپنا احوال بیان کرتے ہوئے مجھے بتایا تھا کہ خفیہ اداروں کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ تم نے کام بند نہیں کیا اور اب کے پکڑے گئے تو زندہ نہیں بچوگے۔
اب تو بہت کچھ بدل چکا ہے۔ حکومت اور امریکہ کو نہ کسی کے کمیونسٹ ہونے پر اورنہ کمیونسٹ پارٹی پر اعتراض ہے۔ پچاس کی دہائی سے لے کرسوویت یونین کے ٹوٹنے تک کمیونسٹ ہونا حکومت کے لیے ایسا تھا جیسے سانپ کی دم پر پاؤں رکھ لیا ہو۔