بلوچستان کے شہر تربت کے مضافات سے تین بلوچ رہنماؤں غلام محمد بلوچ، شیر محمد بگٹی اور لالہ منیر کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔
ان تینوں رہنماؤں کو جمعہ کے روز تربت میں بلوچستان اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف کچکول علی ایڈووکیٹ کے دفتر سے اٹھایا گیا تھا۔
تربت کے ضلعی پولیس افسر ایاز بلوچ نے بتایا ہے تربت پسنی روڈ سے کل رات تین لاشیں ملی ہیں جو مسخ ہو چکی تھیں۔ ان لاشوں کو ہسپتال لایا گیا جہاں ان کی شناخت کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ قوم دوست پارٹی کے رکن غلام محمد بلوچ، بلوچ ریپبلکن پارٹی کے رہنما شیر محمد بگٹی اور بی این ایم کے رہنما لالہ منیر کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تینوں رہنماوں کی لاشیں پنجگور اور مند روانہ کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق اس واقعہ کے بعد شدید رد عمل کا اندیشہ ہے اور اس کے لیے پولیس کو چوکس کر دیا گیا ہے ۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے لاشوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں افراد کو اٹھانے کے فورا بعد فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا کیونکہ لاشیں کافی مسخ ہو چکی تھیں۔ ان لوگوں کے مطابق کسی چرواہے نے لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔