Daily Archives: April 9, 2009
Riots as Baloch chiefs found dead
The mutilated and decomposed bodies of the three leaders were found by police before dawn near Turbat.
The three were named as Ghullam Muhammad Baloch, Lala Munir Baloch and Sher Muhammad Bugti.
The BBC’s Azizullah Khan in Quetta says Ghullam Muhammad Baloch was a leader of his own faction of the Balochistan National Movement and a key member of the committee set up to try to secure the release of abducted UN worker John Solecki, who was freed last Saturday.
Continue reading
Filed under News
Breaking News: بلوچ رہنماؤںکے قتل کے خلاف پاکستان بھر میںاحتجاجی مظاہرے
کراچی: پرانا گولیمار میںبلوچ رہنماؤں کے قتل پر لوگوںکا مظاہرہ۔ بی این پی اور بی آر پی کے مرکزی رہنماؤں کو 10 روز پہلے تربت سے اغواء کرکے قتل کردیا گیا۔ جس میںپاکستان کی خفیہ ایجسیاںملوث ہیں۔ پرانا گولیمار میںپولیس کی فائرنگ سے ایک افراد جاں بحق
کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس کے قریب بس نذر آتش <
کوئٹہ: بروری روڈ پر ایک بس اور گاڑی نذر آتش <
کراچی: جہانگیر روڈ تین ہٹی میںبلوچ رہنماؤںکے قتل پر ہنگاما آرائی <
کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی 3دن کیلئے بند کردی گئ <
کوئٹہ: پولیس نے توڑ پھوڑ کرنیوالےمتعددافرادکو گرفتارکرلی <
Filed under News
Protest in Balochistan against killings of Baloch leaders
TURBAT: Several cities of Balochistan including Quetta hit by protest against kidnapping and killing of Baloch leaders. A shutter down strike is being observed in Turbat, Gwadar, Panjgur, Khuzdar, Mushkay, Awaran and other areas.
Angry protestors hurled stones on cars and set a blaze four vehicles in Quetta whereas PPP office set on fire in Panjgur. Protestors threw stones at DC office in Gwadar.
Continue reading
Filed under News
اغوا شدہ بلوچ رہنماؤں کی لاشیں برآمد
بلوچستان کے شہر تربت کے مضافات سے تین بلوچ رہنماؤں غلام محمد بلوچ، شیر محمد بگٹی اور لالہ منیر کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔
ان تینوں رہنماؤں کو جمعہ کے روز تربت میں بلوچستان اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف کچکول علی ایڈووکیٹ کے دفتر سے اٹھایا گیا تھا۔
تربت کے ضلعی پولیس افسر ایاز بلوچ نے بتایا ہے تربت پسنی روڈ سے کل رات تین لاشیں ملی ہیں جو مسخ ہو چکی تھیں۔ ان لاشوں کو ہسپتال لایا گیا جہاں ان کی شناخت کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ قوم دوست پارٹی کے رکن غلام محمد بلوچ، بلوچ ریپبلکن پارٹی کے رہنما شیر محمد بگٹی اور بی این ایم کے رہنما لالہ منیر کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تینوں رہنماوں کی لاشیں پنجگور اور مند روانہ کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق اس واقعہ کے بعد شدید رد عمل کا اندیشہ ہے اور اس کے لیے پولیس کو چوکس کر دیا گیا ہے ۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے لاشوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں افراد کو اٹھانے کے فورا بعد فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا کیونکہ لاشیں کافی مسخ ہو چکی تھیں۔ ان لوگوں کے مطابق کسی چرواہے نے لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔
ان تینیوں رہنماوں کو جمعہ کے روز تربت میں کچکول علی ایڈووکیٹ کے دفتر سے اٹھایا گیا تھا ۔ تینوں رہنما عدالت میں پیش ہونے کے بعد کچکول علی ایڈووکیٹ کے دفتر میں بیٹھے تھے۔ کچکول علی ایڈووکیٹ اور دیگر بلوچ قوم پرست رہنماؤں نے کہا تھا انھیں خفیہ ایجنسی کے اہلکار اٹھا کر لے گئے تھے۔ لیکن اس بارے میں ضلعی پولیس افسر نے کہا ہے کہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ کون لوگ انھیں اٹھا کر لے گئے تھے اور پھر کن لوگوں نے انھیں ہلاک کیا ہے۔
غلام محمد بلوچ اور ان کے ساتھیوں کے اغوا کے خلاف بلوچ نیشنل موومنٹ میں شامل تنظیموں اور جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور تربت میں روڈ بلاک کر دیے تھے۔ یاد رہے غلام محمد بلوچ کو دو سال پہلے بھی اٹھایا گیا تھا اور کچھ عرصہ بعد انھیں رہا کر دیا گیا تھا۔ غلام محمد بلوچ پاکستان حکومت پر سخت تنقید کیا کرتے تھے۔
Filed under News